Quail Farming | Bob White Farming  بٹیر فارمنگ

ملک میں لحمیات کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پولٹری فارمنگ کے علاوہ بٹیرفارمنگ سے بھی پورا کیا جا رہا ہے۔ بٹیر تھوڑی مدت میں تیار ہو جاتے ہیں اور اس میں پیداوری اخراجات کا تخمینہ بھی کم ہے۔ گھریلو اور تجارتی سطح پر اس کی پرورش اور نسل کشی نہایت آسان اور فائدہ مند ہے، بٹیر کی تقریباً پچاس اقسام دنیا بھر میں پائی جاتی ہیں۔ مگر ان میں جاپانی کوٹرنکس اور باب وائٹ کو تجارتی مقاصد کے لئے زیادہ اہمیت/فوقیت حاصل ہے۔

بٹیر کی پرورش

بٹیروں کو فرش یا پنجروں میں پالا جاسکتا ہے۔ بٹیروں کو ابتدائی تین ہفتوں تک فرش پر پالنا اور اس کے بعد پنجروں میں شفٹ کرنا پیداواری نقطہ نگاہ سے مفید ہے۔ فرش پربٹیر پالنا مقصود ہو تو وہاں ڈیڑھ سے دو انچ موٹی تہہ لکڑی کے برادے کی بچھائیں اور اس پر اخباری کاغذ بچھادیں۔ چک گارڈز لگائیں اور اس میں بروڈر رکھ دیں۔ چک گارڈز کے اندر پرندوں کی گنجائش کے مطابق پانی کے برتن اور ٹیوب فیڈرز رکھیں۔ پانی کے برتن میں بجری ڈالیں اور فیڈر چوزے کے سینے کی اونچائی پر رکھیں۔

 ابتدائی ایک ہفتہ کی عمر تک ایک مربع فٹ جگہ پر 18 سے 20 بٹیر رکھے جا سکتے ہیں۔ جبکہ باقی مدت میں اس جگہ پر تقریناً 10 بٹیر پالے جا سکتے ہیں۔

– بٹیر کے بچے آنے سے کم از کم تین گھنٹے پہلے اس جگہ کا درجہ حرارت 95 سے 100 ڈگری فارن ہائٹ رکھیں۔

 پہلے ہفتے 95 سے 100 ڈگری فارن ہائٹ دوسرے ہفتے 90 سے 95 ڈگری فارن ہائٹ باقی دنوں کے لئے 70 سے 75 ڈگری فارن ہائٹ درجہ حرارت چوزوں کی نشوونما کے لئے بہترین ہے۔ درجہ حرارت کے لئے بلب، بجلی و گیس کے ہیٹر استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ شیڈ سے گیس کے اخراج کا خواہ انتظام ہونا چاہئے۔

پرندوں کو ابتدائی 24 گھنٹوں میں پیلی مکئی کے دلئیے پر رکھیں اور اس کے بعد چک اسٹاٹریا 4 نمبر راشن 50 فیصد کے تناسب کے ساتھ پیلی مکئی میں ملا کر دیں اور دوسرے دن نتدریج راشن نمبر4 پر شفٹ کریں اور فروخت کی عمر تک مہیا کریں۔ بٹیر کے راشن میں لحمیات کا تناسب 27 سے 30 فیصد ہونا چاہئے۔

پرورش کے دوران مدہم روشنی ان کی نشونما پر بہتر اثر ڈالتی ہے۔

اچھی نسل کا بٹیر چند ہفتوں میں تقریباً 325 سے 450 گرام فیڈ کھا کر 110 سے 120 گرام کا ہو جاتا ہے۔

 

part 1بٹیر فارمنگ

بٹیروں کی نسل کشی

بٹیر 8 سے 9 ہفتے کی عمر میں انڈے دینے شروع کر دیتے ہیں۔ نسل کشی کے بٹیروں میں مندرجہ ذیل انتظامی امور پر خاص توجہ دیں۔

 بٹیر کو 4 ہفتہ کی عمر کے بعد بریڈر راشن ہا نمبر 6 فیڈ پر شفٹ کریں۔ راشن میں لحمیات کا تناسب 28 سے 29 فیصد رکھیں اور فیڈ میں مناسب وقفوں کے ساتھ کیلشیم اور فاسفورس کا استعمال کریں۔

– زرخیز انڈوں کے حصول کے لئے نر کا تناسب 30 فیصد رکھیں اور انڈوں کی بہتر پیداوری شرح کے لئے 17 گھنٹے روشنی روزانہ دیں۔ دن کی روشنی کا حساب لگا کر باقی ماندہ روشنی بلب ہا ٹیوب لائٹ کے ذریعے مہیا کریں۔ ایک مادا سال میں تقریباً 300 سے 320 انڈے دیتی ہے۔

 زرخیز انڈوں کو 50 سے 60 فارن ہائیٹ درجہ حرارت اور 60 سے 70 فیصد نمی کی موجودگی میں تقریباً 7 دن تک ذخیرہ کیا جاسکتا ہے۔

انکونیٹر سے چوزے نکلوانا

انکوبیٹر مشین میں انڈے سیٹ کرتے وقت ان کا چوڑا حصہ اوپر کی طرف رکھیں اور زیادہ پرانے انڈے انکوبیٹر میں نہ رکھیں۔ انڈوں کو 24 گھنٹوں میں 6 سے 8 دفعہ حرکت دیں۔

 انکوبیٹر میں 1 سے 14 دن تک درجہ حرارت 5۔99 فارن ہائیٹ اور نمی کا تناسب 60 فیصد رکھیں۔ جبکہ اس کے بعد چوزہ نکلنے تک درجہ حرارت 99 فارن ہائیٹ اور نمی کا تناسب 70 فیصد رکھیں۔

 انڈوں سے 16 سے 18 دنوں میں چوزہ نکل آتا ہے اور اس کا وزن تقریباً 6 سے 8 گرام تک ہوتا ہے۔

بٹیروں کے امراض

بٹیروں میں بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت نسبتاً زیادہ ہوتی ہے۔ مگر بطور احتیاط ان میں 4 ہفتے کی عمر میں رانی کھیت بیماری سے بچاؤ کے لئے آنکھ میں قطرہ ڈالیں۔ اس کے علاوہ مندرجہ ذیل بیماریاں بٹیروں کو متاثر کر سکتی ہیں۔

 چیچک 2- خونی پیچش 3- سی آر ڈی 4- نزلہ و زکام 5- ٹائیفائیڈ 6- اندرونی و بیرونی کرم اور 7- گوشت خوری۔

امراض سے بچاؤ کے لئے درج ذیل اقدامات مفید نتائج کے حامل ہیں۔

 شیڈ میں ہوا کی آمد و رفت کا مناسب انتظام رکھیں۔

 فارم کی حدود میں غیر ضروری آمد و رفت اور جنگلی جانوروں و پرندوں کی روک تھام کریں۔

 مردہ پرندوں کو جلا کر تلف کریں یا گڑھے میں دفن کر کے اوپر چونا چھڑک دیں۔

 بیماری کی صورت میں کسی ماہر امراض سے مشورہ کریں۔

 

part 2بٹیر فارمنگ

Related Post

Leave a Reply

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *